بلوچستان کے ضلع خضدار کے رہائشی لاپتہ کبیر بلوچ کی والدہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ، ہیومن رائٹس واچ، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان،سمیت عالمی و ملکی اور تمام بلوچ انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ میرے بیٹے اور ان کے لاپتہ ساتھی مشتاق بلوچ، عطاء اللہ بلوچ سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے موثر کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ 14 سالوں سے بیٹے کی راہ تک رہی ہوں ہمیں انصاف فراہم کی جائے۔
لواحقین کے مطابق کبیر بلوچ اور انکے دوستوں کو 27 مارچ 2009 کو خضدار سے جبری طور لاپتہ کیا گیا۔ انکی گمشدگی 14 سال مکمل ہونے پر لواحقین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کمپئن کا اعلان کرتے ہوئے بیٹے اور دوستوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔