سیکرٹری ٹرانسپورٹ بلوچستان ڈاکٹر محمد اسلم بلوچ کی زیر صدارت شاہراہوں پر حادثات کی روک تھام اور کوئٹہ کراچی روٹ کوچز میں ٹریکنگ سسٹم کو فعال کرنے اور ٹرانسپورٹرز کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری ٹرانسپورٹ منور مگسی، سیکرٹری پی ٹی اے ظفر بلوچ اور جنرل مینجر ٹریکنگ سسٹم محمد یاسر کے علاہ ٹرانسپورٹ یونین کے عہدیداران موجود تھے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے کراچی روٹ پر 316بسوں اور کوچز میں نصب ٹریکنگ سسٹم کو مکمل طورپر فعال کیا جائے جبکہ جن گاڑیوں میں ابھی تک ٹریکنگ سسٹم نصب نہیں کئے انہیں جلد از جلد نصب کئے جائیں جبکہ ٹریکنگ سسٹم نہ لگانے والی گاڑیوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا جبکہ ٹریکنگ کمپنی اور ٹرانسپورٹرز کے مابین معاہدے کے پاسداری کو ممکن بنایا جائے گا۔
تمام متعلقہ ادارے حادثات کی روک تھام کے سلسلے میں شاہراہوں پر اوور سپیڈنگ کی روک تھام کو یقینی کے لیے دیگر روٹس پر بھی ٹریکنگ سسٹم نصب کیا جائے گا جبکہ اور سپیڈنگ کرنے والوں کیخلاف موٹروے پولیس اور دیگر متعلقہ ادارے سخت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ان کے پرمٹ اور لائسنس منسوخ کریں جبکہ کراچی کوئٹہ لانگ روٹ پر بغیر ٹریکنگ سسٹم والی گاڑیوں کے روٹ پرمٹ منسوخ اور موقع پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں۔
اس کے علاوہ پی ٹی اے اورموٹروے پولیس مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک سسٹم کی نگرانی کرے گی۔ کوئٹہ، خضدار اور حب میں قائم کنٹرول رومز سے مانیٹرنگ کا عمل جاری ہے۔ دوسری جانب مسافر گاڑیوں کے ڈرائیوروں کی لائسنس اور دیگر ضروری کاغذات چیکنگ کے لیے بھی اقدامات کئے جائیں جبکہ جن گاڑیوں میں ٹریکنگ سسٹم نصب ہے ان کی باقاعدگی سے نگرانی کرکے فعال رکھا جائے۔
غیر فعال ہونے کی صورت میں متعلقہ گاڑی کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اجلاس میں ٹرانسپورٹ یونین کے ٹریکنگ سسٹم کو فعال اور حادثات کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کو موثر بنانے کے حوالے سے یقینی دہائی کرائی۔ اس حوالے سے تین ہفتوں کے اندر اندر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔