لاپتہ زمان بلوچ کے لواحقین نے کہا ہے کہ جبری گمشدگی کے بعد ان کی گرفتاری 14 فروری کو گوادر سے ظاہر کی گئی ان پر جھوٹےاور بے بنیاد الزامات لگائے گئے جس کو ہم نے مسترد کر کے عدالت سے رجوع کیا–
لواحقین نے کہا کہ زمان بلوچ کی گرفتاری ظاہر کرنے کے باوجود ہمیں ان سے ملنے نہیں دیا جارہا ،ایف آئی آر کے مطابق زمان بلوچگوادر میں قید ہیں مگر جب ہم نے گوادر سی ٹی ڈی آفس کا رخ کیا تو وہاں ہمیں بتایا گیا کہ زمان کو سی ٹی ڈی تربت کے حوالےکردیا گیا ہے۔
لواحقین کے مطابق ہم نے تربت سی ٹی ڈی دفتر میں دریافت کیا تو زمان وہاں بھی موجود نہیں–
ہمیں خدشہ ہے کہ زمان بلوچ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ہم ضلعی انتظامیہ سمیت حکومت بلوچستان سے اپیلکرتے ہیں کہ زمان بلوچ کو جلد منظر عام پر لے آیا جائے ، بصورت دیگر ہم اپنے احتجاجی طریقہ کار کو وسعت دیں گے