بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے پنجگور اور تربت میں پاکستانی فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے آج اٹھائیس فروری کو ساڑھے دس بجے پنجگور چتکان میں نیو کمپلکس ٹرمینل کے قریب پاکستانی فوج کی گاڑی پر حملہ کیا جس سے گاڑی میں سوار ایک آفیسر سمیت دو اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ پاکستانی آرمی کی فیکٹری کی گاڑی تھی جہاں وہ کجھور کی پیکنگ کا کام کرتے ہیں۔
میجر گہرام بلوچ نے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں پاکستانی فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ستائیس فروری کو شام نو بج کر بیس منٹ پر سرمچاروں نے سنگانی سر میں بورڈ کے قریب پاکستانی فوج کی چوکی پر آر پی جی کے دو گولے فائر کیے جو چوکی پر جا لگے جس سے دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تربت شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر کئی چیک پوسٹوں کے باوجود سرمچاروں کی اس طرح کی کارروائیوں سے دشمن فوج شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار ہے۔ اسی لئے قابض فوج نے اپنی شکست کو چھپانے کیلئے حواس باختگی میں سول آبادی پر فائرنگ کی جس سے کچھ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔