کیچ اور پنجگور حملوں میں فوجی آفیسر سمیت چار اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ بی ایل ایف

522

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے پنجگور اور تربت میں پاکستانی فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے آج اٹھائیس فروری کو ساڑھے دس بجے پنجگور چتکان میں نیو کمپلکس ٹرمینل کے قریب پاکستانی فوج کی گاڑی پر حملہ کیا جس سے گاڑی میں سوار ایک آفیسر سمیت دو اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ پاکستانی آرمی کی فیکٹری کی گاڑی تھی جہاں وہ کجھور کی پیکنگ کا کام کرتے ہیں۔

میجر گہرام بلوچ نے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں پاکستانی فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ستائیس فروری کو شام نو بج کر بیس منٹ پر سرمچاروں نے سنگانی سر میں بورڈ کے قریب پاکستانی فوج کی چوکی پر آر پی جی کے دو گولے فائر کیے جو چوکی پر جا لگے جس سے دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تربت شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر کئی چیک پوسٹوں کے باوجود سرمچاروں کی اس طرح کی کارروائیوں سے دشمن فوج شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار ہے۔ اسی لئے قابض فوج نے اپنی شکست کو چھپانے کیلئے حواس باختگی میں سول آبادی پر فائرنگ کی جس سے کچھ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہے۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔