بدھ کے روز لسبیلہ وندر کے مقام پر آل کوئٹہ کراچی کوچز یونین نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور کوسٹ گارڈ کے ناروا سلوک کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ کوسٹ گارڈ کے ناروا سلوک کی وجہ سے مہنگائی کے اس دور میں ٹرانسپورٹ چلانا مشکل ہوگیا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کے مطابق ان کی جانب پرامن احتجاج کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ تمام دفاتر کو تالا لگا کر بسوں کو کوسٹ کارڈ کے سامنے کھڑے کرکے وہ احتجاج پر بیٹھ گئے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی مہینوں سے ٹرانسپورٹرز کو تنگ کیا جا رہا ہے بلوچستان کے عوام کا ذریعہ معاش ٹرانسپورٹ کے شعبے سے وابستہ ہیں مگر سوچی سمجھی سازش کے تحت بلوچستان کے عوام کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آج سے غیر معینہ مدت کیلئے پرامن احتجاج کا سلسلہ شروع کردیا ہے ریلیف نہ ملنے تک احتجاج جاری رہے گا۔ شنوائی نہیں ہوئی تو گاڑیوں کو کوسٹ گارڈ ہیڈ آفس میں کھڑی کرکے چابیاں ان کے حوالے کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے آنیوالے کوچز کو تلاشی کے بہانے کئی گھنٹے لائن میں کھڑی کرکے مسافروں کو اذیت دیتے ہیں، کوسٹ گارڈ کے بجائے ان اور آؤٹ انٹری پوائنٹس بنایا جائے۔ بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز کو کوسٹ گارڈ کے ظلم و جبر سے نجات دلایا جائے۔