کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ سی ٹی ڈی نے کوئٹہ سے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ایک خاتون کو حراست میں لیکر خودکش جیکٹ برآمد کرلیا ہے-
سی ٹی ڈی کوئٹہ کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ فورسز نے کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن لیڈیز پارک کے قریب کاروائی کرتے ہوئے بی ایل ایف کے ایک خاتون خودکش بمبار کو گرفتار کرلیا ہے۔ سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق فورسز کی کاروائی میں خاتون خودکش بمبار سے چار کلو وزنی بارودی جیکٹ بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے-
واضح رہے گذشتہ شب 11 بجے کے قریب بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے ایک خاتون ماھل بلوچ کو ان کے بچوں سمیت گھر سے حراست میں لے کر جبری گمشدگی کا شکار بناکر نامعلوم مقام منتقل کردیا تھا-
عینی شاہدین کے مطابق حراست میں لینے کے وقت فورسز نے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا جبکہ بعدازاں بچوں کو رہا کردیا گیا لیکن خاتون لاپتہ ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق خبریں رپورٹ ہونے کے بعد سی ٹی ڈی نے شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے ایک خاتون کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے-
واقعہ کے حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے بلوچ نیشنل موومنٹ کے سیکرٹری جنرل دلمراد بلوچ لکھا کوئٹہ سے شہید ندیم کی بیوہ ماحل بلوچ کو بچوں سمیت پاکستانی فوج نے حراست لے کر جبری لاپتہ کردیا جہاں رات بھر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بچوں کو صبح رہا کردیا مگر ماحل بلوچ ابھی تک فوج کے حراست میں ہے۔
خواتین کی جبری گمشدگی پر بلوچ حلقے میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے، زہری خاندان کے جبری گمشدگی پر بلوچستان بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے آج ایک اور خاتون کو حراست میں لیا گیا ہے۔جبکہ بلوچ تنظیموں کی جانب سے ماھل بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف کل کوئٹہ میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے-