بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے ایک اور خاتون کو حراست میں لے کر جبری گمشدگی کا شکار بناکر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
جبری گمشدگی کے شکار خاتون کی شناخت ماحل بلوچ کے نام سے ہوئی ہے۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کے سیکرٹری جنرل دلمراد بلوچ نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کوئٹہ سے شہید ندیم کی بیوہ ماحل بلوچ کو بچوں سمیت پاکستانی فوج نے حراست لے کر جبری لاپتہ کردیا جہاں رات بھر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بچوں کو صبح رہا کردیا مگر ماحل بلوچ ابھی تک فوج کے حراست میں ہے۔
مذکورہ خاتون بلوچستان میں سرگرم انسان حقوق کا کارکن اور ایچ آر سی بی کی چیئرپرسن بی بی گل بلوچ کی بہو ہے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ خاتون کو کل رات گیارہ بجے کے وقت پاکستانی فورسز نے سیٹلائیٹ ٹاؤن نزد بلوچستان یونیورسٹی سے حراست میں لیا۔
عینی شاہدین کے مطابق حراست میں لینے کے وقت فورسز نے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا ہے۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے اس نوعیت کا یہ دوسرا واقعہ ہے اس سے قبل کوئٹہ سے فورسز نے رحیم زہری اور اسکی ماں اور اہلیہ کو بھی جبری گمشدگی کا شکار بناچکی ہے۔
خواتین کی جبری گمشدگی پر بلوچ حلقے میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے، زہری خاندان کے جبری گمشدگی پر بلوچستان بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے آج ایک اور خاتون کو حراست میں لیا گیا ہے۔