بلوچستان کے ضلع کوہلو کے علاقے کاہان میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں (جنگجووں) کی بڑی تعداد داخل ہوچکی ہے جبکہ مختلف مقامات پر مسلح افراد کی گشت جاری ہے۔
باوثوق علاقائی ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ کاہان میں مختلف مقامات پر بلوچ مسلح آزادی پسندوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ جو علاقائی افراد سے ملاقات بھی کررہے ہیں جبکہ مرکزی شاہراہ پر گشت کررہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلح افراد کا تعلق بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی ہے۔ جن کی بڑی تعداد میں آمد کا سلسلہ دو روز قبل شروع ہوا تھا۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو مزید بتایا کہ مذکورہ افراد بازار و مرکزی شاہراہ سمیت شہید بالاچ مری قلعہ، نواب مہر اللہ خان قلعہ اور فوجی چھاونی سمیت دیگر مقامات پر موجود ہیں۔
تاہم بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کاہان میں بلوچ مسلح آزادی پسندوں کیجانب سے پاکستانی فوج کو متعدد حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے ایک شدید نوعیت کا بم حملہ گذشتہ سال کے اواخر میں کیا گیا جس میں پاکستان فوج کے کیپٹن سمیت آٹھ اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔
اسی طرح فروری 2021 میں کاہان میں پاکستانی فوج کے 84 ونگ کے جامک اور کوٹڑی پوسٹ پر بلوچ لبریشن آرمی نے ایک شدید نوعیت کے حملے میں سات اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے بعد پوسٹ کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔