بلوچستان کے ضلع نوشکی سے دو افراد جبری طور پر لاپتہ کردیے گئے۔ دونوں افراد کو گذشتہ روز نوشکی بازار سے فورسز نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والوں کی شناخت خرم ولد عبدالصمد بادینی اور سعود ولد عبدالباقی بادینی سکنہ کلی بادینی نوشکی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
لاپتہ ہونے والوں میں سعود کو اس وقت حراست میں لیا گیا ہے جب وہ اسکول سے چھٹی کرکے گھر جارہے تھے جبکہ خرم کلی سردار بادینی کا رہائشی ہے اور پیشے کے لحاظ سے مزدور ہیں۔ جنہیں گذشتہ روز حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا۔
خیال رہے مذکورہ لاپتہ ہونے والوں میں سے سعود کے بھائی سلال احمد کو فورسز نے اکتوبر 2022 کو حراست میں لینے کے بعد خاران میں دیگر تین افراد کے ساتھ جعلی مقابلے میں قتل کیا تھا۔
واضح رہے کہ اکتوبر میں سی ٹی ڈی نے چار افراد کو مقابلے میں مارنے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ بعدازاں مقابلے میں مارے جانے والوں کی شناخت پہلے سے لاپتہ افراد کے طور پر ہوئی تھی۔
ان میں سے سلال احمد بھی شامل تھا ۔ سلال ولد حاجی عبدالباقی بادینی سکنہ نوشکی کو 6 اکتوبر 2022 کو کوئٹہ کے علاقے بروری روڈ ریلوے کالونی سے گھر پر چھاپے کے دوران حراست میں لیکر لاپتہ کیا گیا تھا۔
سلال بادینی کو اس سے قبل 5 مارچ 2022 کو لاہور سے جبری لاپتہ کیا گیا جنہیں اگست میں رہا کیا گیا جبکہ دوسری مرتبہ جبری گمشدگی کے بعد سلال کو جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا ہے۔