تحریک طالبان پاکستان نے میڈیا پر جاری بیان میں بارکھان واقعے کو المیہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریلیوں کی شکل میں لاشوں پر رونے سے کچھ نہیں ہوگا، باہر نکلیں اور بدمعاشوں سے لڑیں۔
ٹی ٹی پی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان کے ضلع بارکھان میں ایک وڈیرے صوبائی وزیر عبدالرحمن کھیتران نے ایک خاندان کے تین افراد ماں اور دو بیٹوں کو قید میں رکھا جسے پورا صوبہ رہا نہ کرواسکا، ایک ماں کی قرآن ہاتھ میں اٹھا کر فریاد کرتی ویڈیو بھی کسی کو نہ جھنجھوڑ سکی اور آخر کار ایک کنویں سے ان ماں بیٹوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔
ٹی ٹی پی اس واقعے کی پرزور مذمت کرتی ہے اور غم کی اس گھڑی میں مظلوموں کے ساتھ ہے۔ ہم بارہا کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں قانون نام کی کوئی چیز موجود نہیں اور یہاں جو طاقتور ہوگا سب اس کے ماتحت رہیں گے ورنہ قتل کردیے جائیں گے۔ ہم پاکستان کے باسیوں اور خصوصاً اہل بلوچستان کو پیغام دیتے ہیں کہ جلسے جلوسوں کی صورت میں لاشوں پر رونے سے کچھ نہیں بنے گا نکلو اور ریاستی بدمعاشوں کا مقابلہ کرو، قربانیاں دوں تو آپ کی نسلیں آباد اور ظلم سے آزاد رہیں گی ورنہ یونہی مرتے اور احتجاج کرتے رہ جاﺅ گے اور تمہاری زمین تو کیا سانسوں پر بھی بدمعاشوں کا قبضہ رہے گا۔