بلوچستان اسمبلی کے وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کے نجی جیل میں قتل ہونے والے خاتون کے شوہر خان محمد مری نے میڈیا کو بتایا کہ وہ جان کے خوف سے روپوش ہے، کنویں سے ملنے والی لاشیں اس کی بیوی اور بیٹوں کی ہیں، اب بھی اس کے 4 بیٹے اور ایک بیٹی عبدالرحمان کھیتران کی قید میں ہیں۔
جبکہ عبدالرحمان کھیتران نے الزامات مسترد
کردیے۔
اس حوالے سے بلوچستان کے وزیرمواصلات عبدالرحمان کھیتران نے 3 افراد کے قتل اور نجی جیل کے الزام کو مسترد کر دیا۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ نجی جیل اور افراد کے قتل کا الزام ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے۔
عبدالرحمان کھیتران نےکہا کہ میرے گھرپرگزشتہ دور حکومت میں تلاشی لی گئی، جیل ہوتی تو پتا چل جاتا، اب بھی اگرکسی کوشک ہے تو میرے گھر میں آکر دیکھ سکتا ہے، یہ بھی کہا کہ انھیں علاقائی سیاست کے حق سے محروم رکھنےکی مذموم کوشش کی جا رہی ہے، بعض عناصرعلاقےکا امن خراب کرنےکے لیے میرے خلاف سازش کر رہے ہیں، بدنام کرنےکی سازش کے خلاف عدالت سے رجوع کروں گا۔