طالبان نے زیر حراست ایرانی فورسز اہلکار کو رہا کردیا

333

افغان طالبان نے پیر کو میلک کی سرحدی چوکی پر ممنوعہ سامان لے جانے والی گاڑی کی تلاشی کے دوران ’غیر ارادی‘ طور پر افغانستان میں داخل ہونے والے ایک ایرانی سرحدی محافظ کو رہا کر دیا۔

ایران انٹرنیشنل نیوز کے مطابق تہران میں موجود افغان سفارت خانے کا کنٹرول طالبان کو دینے کے دو دن بعد طالبان نے میلک سرحدی کراسنگ کے قریب ایک ایرانی سرحدی محافظ کو گرفتار کیا تھا اور معاملے کو سلجھانے کے لیے دونوں فریقین میں مذاکرات جاری تھے۔

ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق طالبان فورسز نے پیر کو ایرانی سرحدی محافظ کو ایک سمگلر کو روکنے کی کوشش کے بعد گرفتار کیا تھا۔

باخبر ذرائع نے مذکورہ ایجنسی کو بتایا کہ جنوب مشرقی صوبے سیستان اور بلوچستان میں میلک سرحدی کراسنگ پر خدمات انجام دینے والی ایرانی بارڈر پولیس فورسز نے پیر کو ایک گاڑی کو روکا جو ممنوعہ سامان لے جا رہی تھی۔

جب ایک ایرانی سرحدی محافظ تلاشی کے لیے گاڑی میں سوار ہوا تو ڈرائیور نے ریس پر قدم رکھا اور افغانستان کی طرف چلا گیا۔

ایرانی افواج نے بھاگتی ہوئی گاڑی پر فائرنگ کرنے سے گریز کیا جس کو بالآخر طالبان فورسز نے افغان سرزمین پر روک لیا اور ایرانی فوجی سمیت تمام مسافروں کو گرفتار کرلیا۔

اس واقعے کی سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایرانی گارڈ کو افغان طالبان گرفتار کر کے لے جا رہے ہیں۔

تسنیم نیوز کے مطابق بعد ازاں ’غلط فہمیاں دور ہو گئیں‘ اور چند گھنٹوں بعد طالبان نے ایرانی سرحدی محافظ کو چھوڑ دیا۔

تسنیم نیوزایجنسی نے تصدیق کی تھی کہ ایران مذاکرات کے ذریعے مسئلے کو حل کرنے کی غرض سے افغان فریق کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔