اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے ترکیہ اور شام کے آٹھ لاکھ 74 ہزار زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے سات کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی رقم فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈبلیو ایف پی کی جانب سے جمعے کی اپیل کے بعد اقوام متحدہ نے شام میں امدادی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا۔
ڈبلیو ایف پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ترکیہ میں گھروں سے محروم ہونے والے افراد کی تعداد پانچ لاکھ 90 ہزار جبکہ شام میں دو لاکھ 84 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ اور اس میں چار ہزار 500 تارکین
وطن بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پیر کو ہونے والے اس زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور یوں یہ اس خطے میں صدی کا بدترین زلزلہ ہے۔
ڈبلیو ایف پی نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ چار دونوں میں ترکیہ اور شام میں ایک لاکھ 15 ہزار افراد کو خوراک فراہم کی گئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر کورین فلیشر نے کہا ہے کہ ’زلزلے سے متاثر ہونے والے ہزاروں افراد کو اس وقت سب سے زیادہ ضرورت خوراک کی ہے۔ وہاں کھانا تیار کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔‘
بیان کے مطابق ’شام کے شورش زدہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کافی مشکلات کا شکار ہے۔ وہاں ڈبلیو ایچ او اب تک 43 ہزار افراد تک پہنچ سکا ہے۔‘
’امدادی سرگرمیوں کے لیے شام میں فوری سیز فائر کیا جائے‘