بائیڈن نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کر سکتے ہیں اور کہا کہ ہتھیاروں کے کنٹرول کے معاہدے فریقین اور دنیا دونوں کے مفاد میں ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ انہوں نے روس کی جانب سے نئے سٹریٹیجک تحفیف اسلحہ معاہدے یعنی سٹارٹ کو التوا میں ڈالے جانے کے بعد اس عمل کو جوہری ہتھیاروں کے استعمال کو سہل بنانے کے لیے سر انجام دینے کا تصور نہیں کیا۔
اے بی سی نیوز چینل سے انٹرویو میں جو بائیڈن نے روس کے متعلقہ فیصلے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ایک فاش غلطی ہے اور یہ ایک ذمہ دارانہ موقف نہیں ہے۔ تا ہم میں اس چیز سے یہ مفہوم نہیں نکال رہا کہ روسی صدر ولا دیمر پوتن جوہری یا پھر وسیع پیمانے کے مہلک ہتھیار استعمال کریں گے۔
بائیڈن نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کر سکتے ہیں اور کہا کہ ہتھیاروں کے کنٹرول کے معاہدے فریقین اور دنیا دونوں کے مفاد میں ہیں۔
اس خیال کی حمایت کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وہ کسی نہ کسی طرح نئے جوہری ہتھیاروں، بین الاقوامی براعظمی بیلسٹک میزائلوں کے استعمال پر غور کر رہے ہیں۔