کراچی سے متصل بلوچستان کے صنتعی شہر حب میں قائم 50 بستروں کا سرکاری ٹیچنگ اسپتال جام غلام قادر سول کا دیوالیہ، ادویات سمیت سرجری میں استعمال سامان ختم۔
ڈسٹرکٹ حب کے مختلف علاقوں سے علاج ومعالجہ کے حوالے سے جام غلام قادر گورنمنٹ ٹیچنگ اسپتال رخ کرنے والے غریب لوگوں کو پریشانی ومشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ڈاکٹرز آپریشن میں استعمال ہونے والی ڈریسنگ کپڑے سمیت ادویات حتیٰ کہ سرنج بھی پرائیوٹ میڈیکل اسٹورز سے خرید نے پر مجبور ہیں۔
لوگوں نے بتایا کہ اسپتال میں مریضوں کا آپریشن تو کیا جاتا ہے لیکن آپریشن میں استعمال ہونے والے سامان خریدنے کی قوت نہیں لیکن اپنے پیاروں عزیزوں کے علا ج کروانے کےلئے خریدنے پر مجبور ہیں۔
اس حوالے سے جام غلام قادر گورنمنٹ اسپتال میں علاج ومعالجہ کے سلسلے میں لوگوں کا کہنا ہے کہ جام غلام قادر گورنمنٹ ٹیچنگ اسپتال حب کا دیولیہ ہو چکا ہے اسپتال میں نہ تو ادویات دستیاب ہے اور نہ ہی آپریشن میں استعمال ہونے والی سامان مسیر ہیں چھوٹی سی چھوٹی سامان بلخصوص سرنج، انجکشن، ڈرپس بھی پرائیوٹ میڈیکل اسٹور سے خریدنے کا کہا جاتا ہے اور آپریشن میں ڈاکٹرز کے استعمال ہونے والے ڈریسنگ کپڑے بھی اسپتال میں دستیاب نہیں وہ بھی فی جوڑا تقریبا ًساڑھے تین ہزار روپے کے پرائیوٹ میڈیکل اسٹوڑ ز سے خرید کر انہیں دیا جاتا ہے۔
انھوں نے کہاکہ حب کے مختلف علاقوں سے آنے والے غریب لوگ اپنے پیاروں، رشتہ داروں کے علاج معالجہ کے سلسلے میں جام غلام قادر گورنمنٹ ٹیچنگ اسپتال کا رخ تو کر لیتے ہیں بعدازاں سہولیات، ادویات کے فقدان کے سبب مایوس ہو جاتے ہیں اور اپنے مریضوں کے علاج و معالجہ اور آپریشن کروانے کےلئے مہنگے داموں ادویات اور سیزر میں استعمال ہونے والے سامان خریدنے پر مجبور ہو جاتے ہیں لوگوںکا کوئی پُر سان حال نہیں ہے۔
انھوں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ جام غلام قادر گورنمنٹ ٹیچنگ اسپتال حب کو ادویات سمیت آپریشن میں استعمال تمام سامان اور ڈاکٹرز کے ڈریسنگ کپڑے فراہم کئے جائیں تاکہ علاج ومعالجہ کے سلسلے میں اسپتال آنے والے غریب لوگ پریشانی سے بچ سکیں ۔