بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام نے میڈیا کو جاری کردہ بیان کولواہ اور جوسک میں پاکستانی فورسز پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے پاکستانی فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کل آٹھ فروری کو شام سات بجکر چالیس منٹ پر سرمچاروں نے کیچ کے علاقے جوسک میں قائم قابض فوج کے چیک پوسٹ پر دستی بم حملہ کیا۔ دستی بم چیک پوسٹ کے اندر جا گرا جس سے ایک اہلکار موقع پر ہلاک اور چیک پوسٹ کو جزوی نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد حواس باختہ فوجی اہلکاروں نے آبادی کی طرف اندھا دھند فائرنگ کی۔اس کے بعد ڈیتھ اسکواڈ کے مقامی کارندوں نے ایک سفید رنگ کے کرولا کار کے ساتھ سرمچاروں کا تعاقب کیا، مگر عام آبادی کی تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمچاروں نے ان پر حملہ نہیں کیا۔ لیکن ڈیتھ اسکواڈ اور ریاستی کے کارندوں کی شناخت ہوچکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارندے ریاستی ایجنٹ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ فوری اور ضروری معلومات حاصل کرنے پر معلوم ہوا کہ ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کی گاڑی پہلے ہی چیک پوسٹ پر موجود تھا۔ یہ گاڑی اکثر شام کو اسی چیک پوسٹ پر ہوتی ہے۔ پاکستانی فوج اور ریاستی ایجنٹ ہمارے نشانے پرہیں۔ ان پر حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے پاکستانی فوج کو بارودی سرنگ سے نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ سات فروری کو ضلع آواران کے علاقے کولواہ چمبر میں سرمچاروں نے پاکستانی فوج کی ایک عارضی ٹھکانے میں بارودی سرنگ نصب کی تھی۔ قابض فوج ان ٹھکانوں کو قافلوں کی پکٹ سیکورٹی کیلئے استعمال کرتی ہے۔ سات فروری کو جب دو فوجی اس میں داخل ہوئے تو یہ دھماکے سے پھٹ گیا جس سے دونوں فوجی شدید زخمی ہوئے ہیں۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔