جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ کراچی میں جاری

151

بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے خلاف کراچی میں قائم طویل بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 4942 دن مکمل ہوگئے، اس دؤران احتجاجی کیمپ سے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے گذشتہ روز حفیظ زہری کے جبری کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا حفیظ زہری کو جب عدالت نے بے گناہ قرار دیا ہے تو خفیہ ادارے اور ریاستی اہلکار نے غیرقانونی حرکات کرتے ہوئے انہیں پھر سے اغواء کرنے کی کوشش کی-

ماما قدیر بلوچ نے کہا وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ریاستی اہلکاروں کی جانب سے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانا گناؤنا عمل ہے-

اس موقع پر نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے کنوینر شیر محمد مسعود، سندھ سُبھاگی فورم کے کامریڈ سسی اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔

کیمپ آئے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ماما قدیر بلوچ نے کہا دنیا میں وہ قومیں یاد کئے جاتے ہیں جنہوں نے اپنی ننگ و ناموس کی دفاع سرزمین حفاظت کے لئے ہمیشہ سرمراجی قوتوں سے طویل جدجہد کی ہے وہ قوموں کی نام نشان تاریخ کی صفوں سے مٹ جاتی ہے جنہوں نے سامراج ظالم طبقوں کی غلامی قبول کی ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا زندگی بہت بڈی نعمت ہے مگر محکومی محرومی اور غلامی کی زندگی گزارنا زندگی توہین ہے زندگی کی ناقادری ہے قومی بقا کی قدر اہمیت کو مدنظر رکھ کر غلام قوموں کے عظیم فرزند زندگی جیسی عظیم نعمت قومی غلامی سے نجات حاصل کرنے کے لئے قربان کرکے قوم کو غلامی ک خلاف جدجہد کرنے کا درس دے کر تاریخ میں امر ہوجاتے ہیں ۔