ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 514 سے تجاوز

259

تباہ کن 7.9 شدت کے زلزلے سے شام اور ترکیہ میں 514 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق متاثرہ علاقوں میں زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ زلزلے سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق شام میں 230 اور ترکی میں 284 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

حکام نے زلزلے سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت ریکڑ اسکیل پر 7.9 اورگہرائی 17.9 تھی۔

زلزلے کا مرکز ترکیہ کے جنوب مشرقی صوبے غازیان کے نردوی کے قریب تھا۔زلزلے کے شدید جھٹکے اردن، شام ، قبرص اور یونان میں بھی محسوس کیے گئے۔ زلزلے سے ترکی اور شام سمیت دیگر ممالک میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ سیکڑوں افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں۔

حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ زلزلے سے سڑکیں تباہ ہونے اور بارش کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اس کے علاوہ ترک صدر طیب اردون میں ملک میں ہولناک زلزلے کے بعد ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ترک صدر طیب اردون نے زلزلے سے متاثر تمام شہریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہےکہ امید ہے کہ جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔

ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے باعث ترک صوبہ حاطے میں قدرتی گیس پائپ لائن میں آگ بھڑک اٹھی، احتیاطی تدابیر کے طور پر حاطے میں قدرتی گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے۔ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ زلزلےکےبعد سےاب تک66 آفٹرشاکس محسوس کیےگئے ہیں۔ترک میڈیا کا کہنا ہےکہ آذربائیجان سے سرچ ریسکیو کے 370 ماہرین ترکیہ پہنچ رہے ہیں جب کہ امریکا نے بھی ترکیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنےکی پیشکش کی ہے اور کہا ہے کہ امریکا ترکیہ کی ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہے۔