پشتون قوم پرست رہنما اور سابقہ پاکستانی سنیٹر افراسیاب خٹک نے براہوئی زبان کے شاعر مزمل قمبرانی کی جبری گمشدگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ
سیکیورٹی اداروں کی طرف سے بلوچ طالب علموں ، بلوچ خواتین اور بلوچ شعرا کے جبری گمشدگی کے بڑھتے ہوۓ واقعات سے بلوچ عوام کے ذہنوں میں ریاست کے ظالمانہ کردار کا نقش گہرا ہونا ایک فطری امر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ظلم اور جبر دو دھاری تلوار ہے جو مزاحمت کو بھی فروغ دیتی ہے۔
خیال رہے کہ خواجہ مزمل براہوئی زبان کے معروف شاعر اور کوہ پیماء ہیں انہیں کل دوپہر کے وقت پاکستانی فورسز نے کلی قمبرانی کوئٹہ میں واقعہ انکے گھر سے حراست میں لیکر لاپتہ کیا۔