بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا ہے کہ تنظیم کو شکایت موصول ہوئی ہے کہ کل رات کوٹٹہ کے علاقے سیٹلائیٹ ٹاون سے ماہل کو فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کردیا، جو باعث تشویش ہے جسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ خاتون کی جبری گمشدگی کا فوری نوٹس لےاور انکی باحفاظت بازیابی کو یقینی بنائے۔
نصراللہ نے کہا کہ بلوچ خاتون ماھل کی باحفاظت بازیابی کے لیے تمام مکاتب فکر کے لوگ بھرپور آواز اٹھائے۔
کوئٹہ سے ماہل بلوچ کی جبری گمشدگی پر بلوچستان سمیت دیگر ممالک میں مقیم سیاسی کارکن واقعے پر غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں جبکہ بلوچ وومن فورم نے واقعے کیخلاف کل کوئٹہ میں احتجاجی ریلی کا اعلامیہ جاری کردیا ہے۔
خیال رہے گذشتہ سال کیچ سے بھی ایک خاتون نور جہاں کو جبری لاپتہ کرنے کے بعد اسی نوعیت کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ مذکورہ واقعے پر بڑے پیمانے پر احتجاج و دھرنے کے بعد فورسز نے انکی گرفتاری ظاہر کی تھی جبکہ الزامات ثابت نہ ہونے پر خاتون عدالت سے رہا ہوگئی۔