بلوچستان ہائی کورٹ نے سرکاری ملازمین سے ترکی کی امداد کے نام پر تنخواہوں کی کٹوتی کے عمل کو کالعدم قراردیدیا۔
چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے ترکی کی امداد کے نام پر تنخواہوں کی کٹوتی سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔
درخواست گزاروں کے وکیل علی احمد کاکڑ ایڈوکیٹ نےکہا کہ ترکی کی امداد کے نام پر تنخواہوں کی کٹوتی کے عمل خلاف قانون ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا ہے کہ کسی کے اجازت کے بغیر تنخواہ سے کٹوتی کی جائے۔
عدالت نے کہا کہ سرکاری ملازمین سے انکی اجازت کے بغیر تنخواہوں کی کٹوتی خلاف قانون اور اختیارات سے تجاوز ہے۔
عدالت نے کہا کہ سرکاری ملازمین سے انکی اجازت کے بغیر تنخواہوں کی کٹوتی آئین کی خلاف ورزی ہے۔صوبائی حکومت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔