بارکھان واقعہ ریاستی سازش ہے دنیا کو یہ باور کرانے کے لئے بلوچ نسل کشی میں ریاست نہیں بلکہ قبائلی سردار ملوث ہیں ۔ یہ کہنا ہے لاپتہ ڈاکٹر دیں محمد کی صاحبزادی و وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی رہبماء سمی دین بلوچ کا۔
حالیہ بلوچ خواتین کی جبری گمشدگی اور بارکھان واقعہ کے خلاف کراچی میں ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران سمی دین بلوچ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بارکھان واقعہ صرف ایک ہولناک حادثہ نہیں بلکہ ریاستی اداروں کا بلوچ نسل کشی کی باقاعدہ منصوبہ بندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماہل بلوچ سمیت ہزاروں لاپتہ بلوچ اور مسخ شدہ لاشوں کے کیسز کے بارے دنیا کو باور کرانا ہے کہ بلوچ نسل کشی میں ریاست نہیں بلکہ قبائلی سردار ملوث ہیں۔
انہوں مزید کہا کہ لیکن بلوچ لاپتہ اور مسخ شدہ لاشوں کے سنگین مسئلے میں شروع سے سرکار کے ساتھ ساتھ سرکار کے ایماء پر سردار بھی برائے راست ملوث رہے ہیں اور انکی گٹھ جوڑ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔