متحدہ قومی موؤمنٹ کے بانی الطاف حسین نے اپنے بیان میں خان محمد مری کی اہلیہ اور بچوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ بارکھان واقعہ ملک میں رائج وحشت وبربریت کے ظالمانہ نظام کی بدترین مثال ہے–
انہوں نے کہا سردار کی نجی جیل میں قید سے آزادی کی دہائی دینے والی مظلوم خاتون اور اس کے بیٹوں کےسفاکانہ قتل کا یہ واقعہانتہائی افسوسناک ہی نہیں بلکہ ملک میں رائج وحشت وبربریت کے ظالمانہ نظام کی بدترین مثال ہے فوج کے کرپٹ جرنیلوں کیاشرافیہ، سرداروں اور جاگیرداروں کا گٹھ جوڑ ملک کیلئے تباہ کن ہے فوج کی موجودگی میں جاگیرداروں، وڈیروں اور سرداروں کینجی جیلوں کا وجود جہاں بے گناہ غریب ہاریوں مزدوروں اور کسانوں کو ان کے بیوی بچوں اوربیٹیوں سمیت قید رکھا جاتا ہے اور آوازاٹھانے پر سفاکی سےقتل کردیا جاتا ہے–
الطاف حسین کا کہنا تھا بارکھان میں پیش آنے والا سفاکانہ قتل کا یہ تازہ واقعہ پوری پاکستانی فوج کو منہ چڑارہاہے فوج اور آئیایس آئی کی غیرآئینی وغیرقانونی سفاکانہ اورظالمانہ کارروائیاں اگر فی الفور ختم نہ ہوئیں تو فوج کا یہ ناجائز عمل ملک کے مزیدٹکڑے ٹکڑے کردے گا۔
انہوں نے کہا کرپشن کے ذریعے اربوں کھربوں روپے کے مالک بننے والے کرپٹ جرنیلوں کےاحتساب کے بغیر ہرقسم کے احتساب کا عملاور ملک کی عدالتوں کا وجود قطعی اورقطعی بے معنی ہے بے گناہ شہریوں کا ماورائے عدالت قتل کرنے معصوم لوگوں کوجبری لاپتہکرنے انہیں فوجی ٹارچرسیلوں میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے اور ہر محکمے میں فوج کی مداخلت کے خلاف پاکستان کےعوامکومتحد ہوکر آواز حق بلندکرنی ہوگی ورنہ عوام کی خاموشی اور مصلحت پسندی کاعمل ملک کےمزید ٹکڑے ٹکڑےکردے گا جس جسملک کے لوگ، ظالم وسفاک طاقتور قوتوں کے مظالم کے خلاف خاموش رہے وہ ملک دنیا کے نقشے سے مٹ گیا ہے–