بارکھان واقعہ بلوچوں کے خلاف جاری ظلم و بربریت کی مثال ہے- الطاف حسین

446

متحدہ قومی موؤمنٹ کے بانی الطاف حسین نے اپنے بیان میں خان محمد مری کی اہلیہ اور بچوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ بارکھان واقعہ ملک میں رائج وحشت وبربریت کے ظالمانہ نظام کی بدترین مثال ہے

انہوں نے کہا سردار کی نجی جیل میں قید سے آزادی کی دہائی دینے والی مظلوم خاتون اور اس کے بیٹوں کےسفاکانہ قتل کا یہ واقعہانتہائی افسوسناک ہی نہیں بلکہ ملک میں رائج وحشت وبربریت کے ظالمانہ نظام کی بدترین مثال ہےفوج کے کرپٹ جرنیلوں کیاشرافیہ، سرداروں اور جاگیرداروں کا گٹھ جوڑ ملک کیلئے تباہ کن ہے فوج کی موجودگی میں جاگیرداروں، وڈیروں اور سرداروں کینجی جیلوں کا وجود جہاں بے گناہ غریب ہاریوں مزدوروں اور کسانوں کو ان کے بیوی بچوں اوربیٹیوں سمیت قید رکھا جاتا ہے اور آوازاٹھانے پر سفاکی سےقتل کردیا جاتا ہے

الطاف حسین کا کہنا تھا بارکھان میں پیش آنے والا سفاکانہ قتل کا یہ تازہ واقعہ پوری پاکستانی فوج کو منہ چڑارہاہے فوج اور آئیایس آئی کی غیرآئینی وغیرقانونی سفاکانہ اورظالمانہ کارروائیاں اگر فی الفور ختم نہ ہوئیں تو فوج کا یہ ناجائز عمل ملک کے مزیدٹکڑے ٹکڑے کردے گا۔

انہوں نے کہا کرپشن کے ذریعے اربوں کھربوں روپے کے مالک بننے والے کرپٹ جرنیلوں کےاحتساب کے بغیر ہرقسم کے احتساب کا عملاور ملک کی عدالتوں کا وجود قطعی اورقطعی بے معنی ہے بے گناہ شہریوں کا ماورائے عدالت قتل کرنے معصوم لوگوں کوجبری لاپتہکرنے انہیں فوجی ٹارچرسیلوں میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے اور ہر محکمے میں فوج کی مداخلت کے خلاف پاکستان کےعوامکومتحد ہوکر آواز حق بلندکرنی ہوگی ورنہ عوام کی خاموشی اور مصلحت پسندی کاعمل ملک کےمزید ٹکڑے ٹکڑےکردے گا جس جسملک کے لوگ، ظالم وسفاک طاقتور قوتوں کے مظالم کے خلاف خاموش رہے وہ ملک دنیا کے نقشے سے مٹ گیا ہے