بلوچستان اسمبلی کے وزیر سردار کھیتران کے مبینہ نجی جیل میں قید اور تشدد سے ہلاک ہونے والے افراد کی تدفین کردی گئی۔
تفصلات کے مطابق بارکھان میں کنویں سے ملنے والی 3 لاشوں کی تدفین کردی گئی۔ بارکھان میں کنویں سے ملنے والی لاشوں میں سے ایک لاش لڑکی کی تھی جس کی شناخت نہ ہونے پر ایدھی کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ خان محمد مری کے دو لڑکوں کو مشرقی بائی پاس کوئٹہ کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
نامعلوم لڑکی کو لاوارث قرار دے کر دفن کرنے پر سیاسی اور سماجی حلقوں نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تدفین سے پہلے انکی وارثوں کو تلاش کرکے لاش انکے حوالہ کیا جاتا ۔
کل مری اتحاد کے دھرنے کے اختتتام پر بیشتر نوجوانوں نے لڑکی کی لاش کو دینے سے انکار کرتے ہوئے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ تاہم بعدازاں انہوں تمام لاشیں مری اتحاد کے حوالے کرکے گھر روانہ ہوئے ۔