ایران کی سیکورٹی فورسز نے اصفہان میں واقع ایک اہم فوجی اڈے پر ڈرون حملے کے ’مرکزی کرداروں‘ کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایران کے مطابق اس حملے میں مبینہ طور پر ’اسرائیل کے کرایے کے فوجی‘ شامل تھے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی اِرنا کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ”یکم فروری کو اصفہان میں وزارت دفاع کے ایک صنعتی مرکز کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کے مرکزی مجرموں کو شناخت کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایرانی نیوز ایجنسی کی طرف سے الزام عائد کرتے ہوئے مزید کہا گیا ہے، ”اب تک اس کارروائی میں اسرائیلی حکومت کے کرائے کے فوجیوں کا ملوث ہونا ثابت ہو چکا ہے۔‘‘ ابھی تک اسرائیل کی جانب سے اس الزام کا کوئی جواب سامنے نہیں آیا ہے۔
تہران حکومت ماضی میں بھی ملک میں ہونے والی متعدد کارروائیوں کا الزام اسرائیل یا پھر امریکہ پر عائد کرتی آئی ہے لیکن یہ ممالک اکثر ایسے ایرانی الزامات کو مسترد کر دیتے ہیں۔
خیال رہے کہ یکم فروری کو رات گئے ایران کی ایک فوجی تنصیب پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔ ایران نے کہا تھا کہ اس کی ایک ملٹری ورکشاپ کو نشانہ بنایا گیا ہے لیکن یہ نہیں بتایا تھا کہ اس ملٹری ورکشاپ میں کیا تیار کیا جاتا تھا۔
تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا کہ یہ حملہ کس نے کیا تھا اور اسے کہاں سے کنٹرول کیا گیا۔