او آئی سی نے قرآن مجید جلانے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کردیا

230

مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی نے بعض یورپی ملکوں میں قرآن نذر آتش کیے جانے کے اشتعال انگیز واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ اس چھپن رکنی تنظیم نے ایسی مجرمانہ حرکات کرنے والوں کے خلاف مشترکہ سخت اقدامات کی اپیل بھی کی۔

اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کی مجلس عاملہ کا ایک غیر معمولی اجلاس منگل کے روز سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں واقع اس تنظیم کے ہیڈ کوارٹرز میں ہوا۔ اس میں سویڈن، نیدرلینڈز اور ڈنمارک میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کے نسخے جلائے جانے اور ان کی بے حرمتی کے حالیہ واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اس اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں او آئی سی نے اپنے تمام رکن ممالک سے اپیل کی کہ ان حالیہ واقعات کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کریں تاکہ مستقبل میں اس طرح کی اشتعال انگیز کارروائیوں کو روکا جا سکے۔ اس اجلاس میں اسلاموفوبک حملوں کے مرتکب افراد کے خلاف ممکنہ اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ نے مغربی ممالک میں انتہائی دائیں بازو کے کارکنوں کی ایسی اشتعال انگیز کارروائیوں پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ اس طرح کے مجرمانہ اقدامات مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور ان کے مذہب، اقدار اور مذہبی علامات کی توہین کے بنیادی ارادے سے کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے متعلقہ حکومتوں کو سخت جوابی اقدامات کرنا چاہییں، بالخصوص اس لیے بھی کہ انتہائی دائیں بازو کے انتہا پسند اس طرح کی اشتعال انگیزی ایسے ممالک میں بار بار کر رہے ہیں۔