انڈونیشیا کے علاقے پاپوا میں علیحدگی پسند جنگجوں نے نیوزی لینڈ کے ایک پائلٹ کو یرغمال بناکر اسے جان سے مارنے کی دھمکیدے دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پائلٹ کو پہاڑی ضلع ندوگا میں طیارہ اتارنے کے بعد یرغمال بنایا گیا جبکہ طیارے میں سوار مزید پانچمسافروں کو رہا کر دیا گیا ہے، مسافروں میں ایک چھوٹا بچہ بھی شامل تھا۔
علیحدگی پسند چاہتے ہیں کہ انڈونیشیا مغربی پاپوا صوبے کی آزادی کو تسلیم کرے۔
پولیس کے مطابق اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں تاہم مذکورہ علاقے تک صرف ہوائی جہاز سے ہی پہنچا جاسکتا ہے جبکہانڈونیشیا کی جانب سے کالعدم گروپ کے طور پر نامزد کی جانے والی مغربی پاپوا نیشنل لبریشن آرمی نے اس واقعہ کی ذمہ داریقبول کی ہے۔
گروپ کے ترجمان سیبی سمبوم نے کہا ہے کہ اگر انڈونیشیا حکومت نے مطالبہ منظور نہ کیا اور مغربی پاپوا کی آزادی پر بات چیتمیں ناکام ہوئی تو پائلٹ کو پھانسی دے دی جائے گی۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ صورتحال سے آگاہ ہے اور انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں کیویز قونصلخانہ پائلٹ کے اہل خانہ کو مدد فراہم کر رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق سوسی ایئر کا طیارہ پڑوسی ضلع میں کان کنی کے شہر تیمیکا سے سامان لے کر جا رہا تھا، ایئرلائن کی بانینے اپنے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ پر کہا کہ وہ پکڑے جانے والوں کے لیے دعاگو ہیں۔