امریکا کی فضا میں چینی غبارے کی پرواز کے بعد ایسا ہی ایک واقعہ کینیڈا میں بھی پیش آیا ہے جہاں ایک چینی گیسی غبارے کو کینیدا کی فضا میں اڑتے دیکھا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے’رائیٹرز‘ کے مطابق آج جمعہ کینیڈا کی وزارت دفاع نے ایک مختصر بیان میں اعلان کیا کہ وہ ایک مشکوک چینی جاسوس غبارے کی نگرانی کر رہی ہے۔
وزارت دفاع نے کہا کہ متعلقہ آلات اس کی اونچائی پر نشاندہی کررہے ہیں اور فی الحال فعال طور پر اس کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
کینیڈین وزارت دفاع نے زور دیا کہ وہ ملک کی فضائی حدود کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہا ہے۔
امریکا میں چینی غبارے کی پرواز
امریکی محکمہ دفاع نے پینٹاگان نے جمعرات کو کہا ہےکہ وہ امریکا کے اوپر سے بلندی پر پرواز کرنے والے ایک چینی جاسوس غبارے کا سراغ لگایا ہے۔
ایک سینیر دفاعی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی درخواست پر وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور اعلیٰ فوجی حکام نے غبارے کو مار گرانے پر تبادلہ خیال کیا لیکن بالآخر فیصلہ کیا کہ یہ زمین پر موجود بہت سے لوگوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
حساس ہوائی اڈے
اہلکار نے بتایا کہ غبارہ شمال مغربی امریکا کے اوپر سے اڑتا پایا گیا ہے، جہاں حساس فضائی اڈے اور اسٹریٹجک میزائل زیر زمین بنکروں میں واقع ہیں۔
اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے مزید کہا “یہ واضح ہے کہ اس غبارے کا مقصد نگرانی ہے اور اس کی موجودہ رفتار اسے متعدد حساس مقامات پر لے جاتے دیکھی گئی ہے۔”
“خطرہ نہیں”
لیکن پینٹاگان یہ نہیں مانتا کہ اس غبارے سے انٹیلی جنس کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ ہم اندازہ لگاسکتے ہیں کہ اس غبارے میں انٹیلی جنس معلومات اکٹھا کرنے کے نقطہ نظر سے محدود اضافی ویلیو بڑھانا ہے‘‘۔
اہلکار نے کہا کہ یہ غبارہ “دو دن پہلے” امریکی فضائی حدود میں داخل ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی انٹیلی جنس اس سے بہت پہلے ہی اس کا سراغ لگا رہی تھی۔
بائیڈن کے اس سے نمٹنے کے لیے آپشنز کے بارے میں پوچھے جانے کے بعد فلپائن میں موجود آسٹن نے بدھ کے روز پینٹاگان کے سینیر حکام کے ساتھ بات چیت کی۔ بات چیت کے دوران مونٹانا کے اوپر ہونے والے غبارے کی جانچ کے لیے لڑاکا طیارے بھیجے گئے۔