اسکالرشپس کی عدم فراہمی، بی ایم سی طلباء کا وزیر اعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا عندیہ

224

کوئٹہ پریس کلب میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بولان میڈیکل کالج کے طلباء کا کہنا تھا دو سال سے اسکالر شپ نہیں دی جارہی، 3 روز بعد وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے-

طلباء نے اس موقع پر کالج میں کرپشن اور اقرباء پروری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں دو سال سے سکالر شپ نہیں دی جارہی یونیورسٹی اور کالج میں جھگڑے کی وجہ سے طلباءکو نقصان اٹھانا پڑتا ہے حکومت اس کا نوٹس لیتے ہوئے ہمارے مسائل حل کرے بصورت دیگر ہم 3روز بعد وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرینگے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہو گی-

انہوں نے کہا کہ حکومت کے غلط فیصلوں اور پالیسیوں کے اثرات تعلیمی اداروں پر پڑ رہے ہیں اور نا اہل انتظامیہ نے کروڑوں روپے کی کرپشن کی ہے سابق سیکرٹری ہیلتھ نے منی بجٹ کے نام پر بولان میڈیکل کالج کیلئے خطیر رقم رکھی جو مافیا کی نذر ہو گئی بی ایم سی کا گیٹ بھی کرپشن کی زد میں آچکا ہے گذشتہ دو سالوں سے ہمیں سکالر شپ نہیں دی جا رہی سیکرٹری صحت کوآگا ہ کیا یقین دہانی کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی سی ایم آئی ٹی سے بھی وابستہ امیدیں دم توڑ گئیں-

کوئٹہ پریس کلب میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے طلباء کا کہنا تھا سردی میں گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے ہمارا قیمتی اثاثہ ڈاکٹر عرفان موت کی آغوش میں چلا گیا یونیورسٹی اور کالج میں دو افراد کے جھگڑوں کا خمیازہ طلباءکو نقصان کی صورت میں اٹھا نا پڑ رہا ہے کیونکہ یونیورسٹی میں نہ وی سی اور نہ رجسٹرار ہے اس کے باوجود امتحانات ہورہے ہیں اگر عدالت میں چیلنج کیا گیا تو ہماری ڈگریاں کینسل ہونگی کروڑوں کا فرنیچر ضائع ہورہا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں-

صحافیوں سے گفتگو میں طلباء کا مزید کہنا تھا بلوچستان میں تمام فیصلے روڈوں پر ہورہے ہیں اگر حکومت نے تین دن میں ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہم ریڈ زون میں دھرنا دیکر احتجاج کرینگے جس سے پیدا ہونے والے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔