گرفتاری سے تحریک ختم نہیں ہوئی – حسین واڈیلہ

377

حق دو تحریک کے رہنماء حسین واڈیلہ اور دیگر گرفتار کارکناں نے کہا ہے کہ قید و بند تکالیف اور مشکلات سچ کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے بلکہ یہ سچ کی سیاست اور جدوجہد کو توانائی دیکر منزل پر جلد پہنچنے کی قوت اور طاقت بخشتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک کے کارکنان کی گرفتاری سے تحریک ختم نہیں ہوئی بلکہ تحریک کے کارکنوں کی جدوجہد سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر ظالموں نے رات کی تاریکی میں نہتے کارکنوں پر وحشیانہ آپریشن کرکے اپنی شکست کا واضح اعلان کیا، گرفتاریاں جھوٹے مقدمات کارکنوں پر تشدد کرکے بلوچ دشمن قوتوں نے اپنے تابوت میں آخری کیل خود ٹھونک دی ہے اس سے ہم سیاسی کارکنوں کے حوصلے پست نہیں بلکہ ہمالیہ سے بھی زیادہ بلند اور اپنی جدوجہد کی سچائی اور فتح پر یقین کامل مزید مستحکم ہوگیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ جیل سیاسی کارکنوں کا دوسرا گھر ہے تاریخ گواہ ہے سچ کی سربلندی اور فتح کیلئے سیاسی کارکنوں نے ہمیشہ اپنی جانوں کی قربانی دینے کے ساتھ جیلوں کی کال کوٹھڑیوں کو اپنی روشن فکری سے جلا بخشی ہے۔

جیل کی کال کوٹھڑی سے نازک مزاج حکمران طبقہ ڈرتا ہے جس نے کرپشن و اقرباء پروری سے مال دولت جمع کی ہے جس کی ہر رات رنگین ہوتی ہے وہ ریشمی بستر پر سونے کے عادی ہیں مگر ہم سیاسی کارکن بھوکے پیٹ ننگے فرش کو اپنی جنت سمجھ کر ظلم و زیادتی کے خلاف سینہ سپر ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا سوداگر اس خوش فہمی میں نہ رہیں کہ حق دو تحریک کے کارکنان کو جیلوں میں ٹھونسنے سے یہ جدوجہد ختم ہوگی یا کارکنوں کو گرفتار کرانے اور بعد میں رہا کرانے سے ان کی ہمدردیاں حاصل کرنے میں وہ کامیاب ہوں گے بلکہ حق دو تحریک کے کارکنان جیلوں سے رہا ہونے کے بعد ایک نئے جوش اور ولولے کے ساتھ جدوجہد کے میدان کارزار میں اتریں گے۔

اس موقع پر اسیران نے سابق نگران وزیر میر نوید کلمتی اور نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اشرف حسین کا شکریہ ادا کیا کہ اس مشکل کی گھڑی میں وہ حق دو تحریک کے کارکنان کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں اور ان کی ہر ممکن قانونی مدد کر رہے ہیں۔