گذشتہ روز فورسز نے کوئٹہ میں رہائشی کمرے پر چھاپہ مارتے ہوئے دو نوجوانوں کو حراست بعد نامعلوم مقام پر کردیا تھا جن کی شناخت ہوگئی ہے-
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے اس حوالے سے بتایا کہ بلوچ طالب علموں زوہیب رئیسانی اور نور احمد محمد حسنی کے جبری گمشدگی کی تفصیلات اہلخانہ نے تنظیم کو فراہم کردی ہے۔ لواحقین نے شکایت کی کہ دونوں طالب علموں کو سیکورٹی فورسز نے رواں سال یکم جنوری کی رات ڈیڑھ بجے یونیورسل کمپلکس کوئٹہ سے انکے کمرے سے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا اور انہیں معلومات بھی فراہم نہیں کیا جارہا ہے-
لاپتہ ہونے والے زوہیب بلوچ ڈگری کالج کوئٹہ اور نور احمد پولی ٹیکنیکل کالج کے طالب علم ہے-
نصراللہ بلوچ کا کہنا تھا کہ زوہیب اور نور احمد کو اس طرح حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کرنا اور انکے حوالے سے انکے لواحقین کو معلومات فراہم نہیں کرنا ماورائے آئین اقدام ہے جسکی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ دونوں طالب علموں کی جبری گمشدگی کا نوٹس لے کر انکی باحفاظت بازیابی میں اپنا کردار ادا کرے-