کوئٹہ: تین نوجوان جبری لاپتہ، مزید دو لاشیں برآمد

296

بلوچستان میں پاکستانی فورسز نے مزید تین بلوچ نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کردیا جبکہ دیگر دو افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی فورسز نے کوئٹہ سول اسپتال سے بلوچستان کے علاقے مشکے تنگ کے رہائشی سلام ولد محمد اعظم کو اسکے دوست خدا رحم کے ہمراہ جبری طور پر لاپتہ کردیا۔

مذکورہ نوجوان کے ایک رشتہ دار نے سوشل میڈیا پر طالب علم کی جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے سلام بلوچ و اسکا ساتھی منظر عام پر نہیں آسکے ہیں۔

سلام بلوچ کے قریبی ذرائع کے مطابق وہ کوئٹہ میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کررہا تھا جسے گذشتہ روز فورسز نے لاپتہ کیا۔

دریں اثناء باسط بلوچ کے لواحقین اس کے جبری گمشدگی کی اطلاع دی ہے۔ لواحقین نے کہا کہ پاکستانی فورسز نے نوجوان باسط بلوچ کو جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جبری گمشدگیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے عدلیہ، میڈیا و سیاستدانوں نے اغواء کاروں کو مکمل ایمنسٹی دی ہوئی ہے۔

ادھر کوئٹہ اور بسیمہ سے دو لاشیں برآمد ہوئے ہیں-

اطلاعات کے مطابق کوئٹہ مشرقی بھائی پاس کے پہاڑی علاقے سے انتظامیہ نے ایک نوجوان کی لاش برآمد کرلی ہے جسے بعد میں شناخت کے لئے سول اسپتال منتقل کردیا جہاں لاش کی شناخت سارنگ مری ولد محمد سلطان مری کے نام سے ہوئی ہے-

ذرائع کے مطابق نوجوان گذشتہ 28 دن سے لاپتہ تھے آج انتظامیہ نے انکی لاش برآمد کے لواحقین کے حوالے کردی ہے-

واضح رہے دو روز کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں سے چار لاشیں برآمد ہوئی ہیں گذشتہ روز بلوچستان کے علاقے قلات منگچر سے انتظامیہ کو ایک نوجوان کی لاش ملی تھی جبکہ اس سے ایک روز قبل زہری سے عبدالوحید لوٹانی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

قلات سے برآمد لاش کی شناخت شناخت سعد الله ولد خان محمد لانگو نام سے ہوئی جسے فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا-

دریں اثناء بسیمہ کے پہاڑی علاقہ کلغلی سے نامعلوم شخص کی پرانی لاش برآمد ہوئی ہے تاہم لاش کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے جسے شناخت کے لئے بسیمہ اسپتال میں رکھا گیا ہے-