کراچی میں وی بی ایم پی کا احتجاج جاری

208

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4923 دن ہوگئے، اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بلوچستان بار کے جنرل سکریٹری میر چنگیز بلوچ، ساتھیوں کے ہمراہ اور شرافی ملیر کے سماجی رہنما سلیم شہزاد شامل تھے۔

وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ قوم کو بلوچستان کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہونا ہے اور فوجی آپریشن کے خلاف ہر سطح پر اپنا ردعمل دکھانا ہے یا خاموش بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار نہیں کرنا ہے، یہی لوگ یہاں تک کہتے ہیں کہ بلوچستان میں کوئی آپریشن نہیں ہو رہی ہے، پیسے اور مفادات کے چکر میں اپنا ایمان بیچ چکے ہیں ، انکی آنکھیں بےنور ، کانیں سننے کے قابل نہیں ہیں ، احساسات دم توڑ چکے ہیں، ضمیر مر چکی ہے۔ بلوچیت سے رشتہ ٹوٹ چکا ہے، اپنوں کے غم بھول چکے ہیں، قبلہ تبدیل ہو چکا ہے،اپنا ضمیر کا سودا کر کے ناچتے ہو جو ہڈیاں وہ پھینکتے ہیں اس کے لئے گرتے ہو اتنا مت گرو کہ اپنوں کی نظروں میں غیر بن جاؤ۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان آپریشن فورسز کی سفاکیت پر انسانی حقوق کے علمبردار، سول سوسائٹی، بین الاقوامی میڈیا کی خاموشی معنی خیز ہے اگر میڈیا اور انسانی حقوق کے ادارے اسی طرح خاموش رہیں تو یہ ایک المیہ ہوگا اور ان اداروں کے روح مسخ ہو جائیں گے۔