پسنی سے پکڑی گئی مچھلیاں چار لاکھ میں فروخت

570

بلوچستان کے ساحلی علاقے پسنی کے سمندر میں نایاب مچھلیوں کی آمد میں اضافہ، آج ایک کشتی نے چار دانے نایاب قسم کی مچھلی “بولا” شکار کیے جو 4لاکھ بیس ہزار روپے میں فروخت ہوئے۔

مقامی ماہیگروں کے مطابق آج وہ حسب معمول شکار میں تھے تو بولا مچھلی انکی جال میں آیا۔

مقامی ماہیگر کہتے ہیں کہ بحر بلوچ کو غیر قانونی ٹرالنگ سے پاک کیا جائے تو یہاں کے مقامی لوگوں کی حالات زندگی بہتر ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ مقامی ماہیگیروں کی جانب سے غیرقانونی ٹرالنگ کے خلاف جاری تحریک کے بعد غیرقانونی ٹرالنگ قدرے کم ہوئی ہے تاہم انکا مکمل خاتمہ نہیں ہوسکا ہے۔

مچھلیوں کے اعلیٰ قسم پسنی اور دیگر سمندری علاقوں میں پائی جارہی ہیں۔

واضح رہے کہ مکران کے ساحل پر ٹرالرز مافیاء کی بھرمار سے گزشتہ کئی سالوں سے اس قسم کے دیگر مچھلیوں کے نسل نایاب بن چکی تھیں۔

ماہیگیر حلقوں نے نئے سال میں بولا مچھلی کی شکار کو ماہیگیروں کیلئے نیک شگون قرار دیا۔