مند شیراز حملے میں پاکستانی فوج کے9 اہلکار ہلاک کیے – بی ایل ایف

722

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کیچ کے علاقے مند شیراز میں پاکستانی فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے میڈیا میں جاری بیان میں کہا کہ سرمچاروں نے آج ساڑھے بارہ بجے پاکستانی فوج کی ایک گشتی قافلے پر مند، شیراز کے علاقے چکاپ کور میں گھات لگا کر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے ایک گاڑی کو قریب سے اس وقت نشانہ بنایا جب دوسری دو گاڑیاں آہستہ رفتار سے اس گاڑی کے تھوڑے پیچھے آ رہے تھے۔ حملے میں گاڑی میں سوار 10اہلکاروں میں سے 9 موقع پر ہلاک ہوئے جبکہ ڈرائیور نے زخمی حالت میں گاڑی سے چلانگ لگائی، قوی امکان ہے کہ وہ بھی ہلاک ہوا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ حملے کی جگہ سے کچھ دور پاکستانی فوج کی چوکی اور چیک پوسٹ بھی ہیں جہاں سے انہوں نے شدید فائرنگ کی اور سرمچاروں نے باقی دونوں گاڑیوں میں سوار دشمن فوجی اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا کیا۔ بہترین جنگی حکمت عملی کے تحت دشمن پر شدید حملے کے بعد سرمچار بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ حملے کے فوراً بعد قابض فوج کی گن شپ ہیلی کاپٹروں نے مختلف اطراف میں شیلنگ کی اور جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ قابض ریاست کو ابھی تک بلوچستان کی جغرافیہ کا علم نہیں ہے آج کا حملہ مقبوضہ بلوچستان کے علاقے مند میں ہوا اور پاکستانی فوج اسے پنجگور کا بیان کررہی ہے اسی طرح کچھ عرصے قبل اورماڑہ میں قابض فوج پر حملے کو ایرانی بارڈر کہا گیا، ایک جاہل فوج کی بے علمی یہ واضح کرتی ہے  کہ وہ مقبوضہ بلوچستان پر مزید اپنے قبضہ کو برقرار نہیں رکھ سکتا ہے، بلوچ اپنی سرزمین پر موجود ہیں اور دشمن کو ہر محاذ پر شکست سے دوچار کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قابض فورسز پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔