بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل مند میں سہولیات کی عدم موجودگی نے ایک اور معصوم کی جان لے لی۔
تفصیلات کے مطابق مند نوکیں کہن کے رہائشی ایک سالہ زیدان ولد محمد عالم کو کھانسی (دمہ) کی تکلیف کے سبب ایمرجنسی سول اسپتال مند میں لے جایا گیا جہاں آکسیجن سسٹم نا ہونے کے سبب انہیں سیکورٹی کیمپ لے گئے جہاں ایک سال کا بچہ سہولیات کی عدم موجودگی کے سبب انتقال کر گیا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے ایک بچی بھی سہولیات نا ہونے کے سبب انتقال کرگئی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ تحصیل مند کا سول اسپتال ڈاکٹر اورتمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ تاہم تحصیل مند بہت سے پاکستان اسمبلی کے وزراء کا آبائی علاقہ ہے پھر بھی بنیادی سہولتیں نا ہونا وزراء اور علاقہ معتبرین کی بے حسی کا واضح ثبوت ہے۔
اہلیان مند کا کہنا ہے کہ یہاں سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر زبیدہ جلال دو دہائیوں سے یہاں سے مقرر ہوکر اسمبلیوں میں جاتی ہے لیکن آج تک یہاں کے سول اسپتال میں درد کی ایک گولی تک دستیاب نہیں ہے۔
اہلیان علاقہ کے مطابق ایف سی کمیپ کے اندر قائم اسپتال میں لیجانے تک مریضوں کی اکثریت سانسیں باقی نہیں رہتی۔
انہوں نے صوبائی وزیر صحت سے اپیل کی ہے کہ سول اسپتال کو بحال کرکے ڈاکٹر تعینات کرکے بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔