گریٹا تھنبرگ کو کوئلہ کپمنی کے خلاف احتجاج پر جرمن پولیس نے گرفتار کرلیا ہے–
پولیس کے مطابق، ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ ان ماحولیاتی کارکنوں میں شامل تھیں جنہیں منگل کو مغربی جرمن گاؤں “لٹزرتھ” سے کوئلے کمپنی کے خلاف احتجاج کے دؤران حراست میں لیا گیا–
ماحولیاتی کارکنوں کا کہنا ہے کہ کوئلہ جلانا جرمنی کی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچاتاہے جبکہ جرمنی ان ممالک میں شامل ہے جنھوں نے 2030 تک کوئلے سے چلنے والی بجلی کو مرحلہ وار ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
اس جرمن توانائی کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ گاؤں کے زمین میں موجود کوئلے کی اس موسم سرما میں جرمنی کو جلدضرورت ہے جس پر کام کیا جارہا ہے–
مظاہرے کے منتظمین نے کہا کہ ہفتے کے روز لگ بھگ 35,000 مظاہرین نے توانائی کپمنی کے خلاف مظاہروں میں شرکت کی جبکہپولیس کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 15,000 کے قریب تھی۔ مظاہرین کوئلے کی کان کی توسیع کے لیے لٹزرتھ کے لاوارث گاؤں کو منہدمکرنے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں–
پولیس نے کہا کہ وہ ہفتے کے آخر میں تمام کارکنوں کو شہر سے ہٹانے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ اتوار کی فوٹیج میں تھنبرگ کو دیگرمظاہرین کے ساتھ پولیس کی طرف سے مظاہرے کی جگہ سے منتقل کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا–
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ گریٹا تھنبرگ کو شناخت چیک کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد دیگر ماحولیاتی کارکنان کے ہمرہ رہا کردیا گیاہے–