رانا ثنا کے طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے بیان پر افغانستان کا ردعمل آگیا

650

وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے بیان پر افغان حکومت کا ردعملسامنے آگیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی افغانستان میں حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، افغان طالبان اپنے ملک کیخودمختاری اور کسی بھی بیرونی حملے کے خلاف دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

طالبان وزارت دفاع نے رانا ثنااللہ کے بیان کو بے بنیاد دعوی اور اسے دونوں برادر ممالک کے تعلقات کو خراب کرنے کی سازش قرار دےدیا۔ مزید کہنا ہے کہ اگرچہ پاکستانی طالبان کے اپنے ملک میں ٹھکانے ہیں جس کے شواہد موجود ہیں مگر پھر بھی افغان طالبان اسمسئلہ پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان پاکستان سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستانی حکام کو بات کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے۔

امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ کسی ملک کو دوسرے ملک کے علاقے میں حملہ کرنے کا حق نہیں ہے، دنیاکا کوئی قانون ایسی جارحیت کی اجازت نہیں دیتا، اگر کسی کو کوئی پریشانی ہے تو امارت اسلامیہ سے بات کرے، ہماری سیکیورٹیفورسز کارروائی کرسکتی ہیں۔

دوسری طرف افغان وزارت دفاع سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام کا بیان بے بنیاد اور اشتعال انگیز ہے، کوئی بھیمسئلہ یا تنازع سمجھوتے کے تحت حل ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ رانا ثنااللہ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ افغانستان نے ٹی ٹی پی ٹھکانوں کے خلاف کارروائی نہیں کی تو پاکستانافغانستان میں ٹی ٹی پی ٹھکانوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔