بلوچستان کے ضلع خضدار سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں دو طالب علموں کی جبری گمشدگی کیخلاف گری گریشہ کے مقام پرلواحقین و علاقہ مکینوں نے احتجاجاً مرکزی شاہراہ کو بند کردیا ہے۔
شاہراہ بند ہونے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطار لگ گئی جبکہ کئی مسافر بھی پھنس گئے ہیں۔
خیال رہے گریشگ سے دو طالب علموں سراج نور اور محمد عارف کو پاکستانی فورسز نے اس وقت جبری طور پر لاپتہ کیا جب وہچھٹیاں گذارنے اپنے آبائی علاقے آئے تھیں۔
لاپتہ ہونے والوں میں سراج نور سرگودھا یونیورسٹی میں لاء ڈپیارٹمنٹ میں 6 سمسٹر کا طالب علم ہے جبکہ محمد عارف نے بلوچستانیونیورسٹی سے ایم اے 2022 میں مکمل کیا۔
حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے جبکہ مختلف مکاتب فکر نوجوانوں کی جبری گمشدگی کی مذمت کررہےہیں۔