حق دو تحریک کے مولانا ہدایت الرحمان گرفتار

513

حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن کو گوادر سے گرفتار کرلیا گیا۔

سربراہ حق دو تحریک مولانا ہدایت الرحمٰن کوساتھیوں سمیت گوادر کے مقامی عدالت کے احاطے سے پولیس نے گرفتار کرلیا، قبل ازیں انہوں نے گرفتاری دینے کا اعلان کیا تھا۔

مولانا ہدایت الرحمان کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ عدالت میں قبل از گرفتاری ضمانت کیلئے وکلاء کے ہمراہ پہنچے تھے۔

رواں سال کے آغاز پر 3 جنوری کو سٹی تھانہ گوادر میں مولانا ہدایت الرحمن سمیت دیگر ساتھیوں پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن نے دھرنے کے شرکاء کو اشتعال دلایا اور سرکاری گاڑیوں پر پتھراو کروا کر لوگوں کو زخمی کیا۔

اس سے قبل پولیس نے حق دو تحریک کے دھرنے پر کاروائی کرتے ہوئے حسین واڈیلہ سمیت درجنوں کارکنان اور شہریوں کو گرفتار کرلیا تھا جنہیں بعد میں کوئٹہ منتقل کرکے حراست میں رکھا گیا ہے۔

گذشتہ روز حق دو تحریک کے رہنماء حسین واڈیلہ سمیت ان کے ساتھیوں کو تین دن کے جسمانی ریمانڈ پر کرائم برانچ کوئٹہ کے حوالے کردیا گیا۔

یاد رہے کہ گوادر میں نومبر 2021 میں ایک احتجاجی دھرنا شروع کیا گیا جس کے مطالبات میں بحر بلوچ میں غیر قانونی ٹرالنگ، غیر ضروری چیک پوسٹوں سمیت سرحدی کاروبار میں بندش کا خاتمہ شامل تھے، ایک مہینے بعد موجود وزیر اعلیٰ نے دھرنے کے تمام مطالبات تسلیم کرتے ہوئے مزاکرات سے دھرنا ختم کردیا۔

ایک سال گزرنے کے بعد منظور کیے گئے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں حق دو تحریک نے شہید لالہ حمید چوک پر خیمہ زن ہوکر احتجاج شروع کردی جو ایک مہینے تک جاری رہی لیکن اس دوران حکومت نے مظاہرین سے بات چیت نہیں کی ۔

اس دوران جب دھرنا گودار پورٹ روڈ پر منتقل کیا گیا تو حکومت نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے دھرنا کو منتشر کیا اور کئی رہنماؤں کو گرفتار کرتے ہوئے شہر میں دفعہ 144 نافذ کیا جبکہ شہر میں کئی روز تک انٹرنیٹ بھی معطل رہی۔

دوسری جانب مولانا کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے چلتے وکلاء نے عدالتی کاروائیوں کا بائیکاٹ کردیا ہے۔