جنگ کا آخری حل صرف مذاکرات ہے – ڈاکٹر مالک بلوچ

536

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ 2023ء کے الیکشن میں ٹھپہ ماری کی کوششیں کی گئی تو عوام چٹان کی مانند اس کے سامنے رکاوٹ بنیں گے، عوام کا راستہ روکا نہیں جاسکتا، سیاسی مسافروں کو منزل نہیں ملے گی، بلوچستان میں ڈکٹیٹر کی جانب سے شروع کی گئی جنگ کا آخری اور واحد حل سیاسی مذاکرات ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی تحصیل آپسر کے زیراہتمام کہدہ یوسف محلہ آپسر میں کہدہ داؤد بلوچ کی رہائش گاہ پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام میں خواتین بھی شریک تھیں۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ مشرف کی لگائی گئی آگ سے بلوچستان جل رہا ہے ہزاروں نوجوان اس جنگ میں شہید ہوگئے ہیں، اس جنگ کا آخری حل صرف مذاکرات ہے، سیاسی پراگندگی کے خلاف نیشنل پارٹی سیاسی مزاحمت کررہی ہے، اب ہماری مائیں بہنیں بڑی تعداد میں جمہوری جدوجہد کا حصہ ہیں عام انتخابات میں کسی بھی مذموم کوشش کے سامنے قوم چلتن کے پہاڑ کی مانند کھڑی ہوگی، اس لئے ٹھپہ ماری کا خیال دل سے نکال دیاجائے۔

“نیشنل پارٹی اپنے عوام پر ایسے نمائندوں کومسلط ہونے نہیں دے گی جو قبرستان کیلئے بھی کوئی خالی زمین نہ چھوڑیں، عوام کو مافیا کے چنگل سے نجات دلاکر رہیں گے، ٹرالنگ نے سمندر کو تباہ کردیا ہے، بارڈر پر ٹوکن سسٹم نے لوگوں کوبرباد کرکے رکھ دیاہے کھلے عام ٹوکن کی خریدوفروخت جاری ہے یہ کروڑوں اربوں روپے کن جیبوں میں جارہے ہیں، نیشنل پارٹی ٹوکن سسٹم کوختم کرنے کی کوشش کرے گی، نیشنل پارٹی کی سیاسی قوت میں میر حاصل خان، شہید مولا بخش اور شہید ڈاکٹر یاسین کا خون شامل ہے، ہم اس دن کے منتظر ہیں جب ایک عام بلوچ سیاسی کارکن بلوچستان کا وزیر اعلیٰ بنے گا، جوبلوچستان اوربلوچ کیلئے نیک شگون اور خوشی کا دن ہوگا، ہمیں فخر ہے کہ ہم نے نیشنل ازم کو بارکھان اور نصیرآباد تک پہنچایا، ہمارے اکابرین نے وطن اور یہاں کے باسیوں کے لیے اپنی عمریں جیلوں میں گزارے۔”

انہوں نے کہاکہ جس طرح سیاسی کارکنان ایک بارپھر نیشنل پارٹی کے قافلے میں واپس شامل ہورہے ہیں کارکنان کی محنت وجدوجہد اور عوامی قوت کے بل پر کیچ کی تمام نشستیں نیشنل پارٹی جیت جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے کونسلران کو ہدایت کی کہ وہ اسکولوں میں داخلہ کے وقت اپنے وارڈکے تمام بچوں کی اسکولوں میں داخلہ یقینی بنائیں، تمام بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات اور اپنے وارڈکو منشیات فری بنانے کیلئے کوششیں کریں جبکہ شجرکاری کی طرف بھی توجہ دیں۔