تربت: فورسز کے ہاتھوں مزید دو افراد لاپتہ

362

بلوچستان کے ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے مزید دو نوجوانوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی فورسز نے ضلع کے مرکزی شہر تربت سے دو نوجوانوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے جنکی شناخت لیاقت ولد سخی داد اور بختیار ولد شفیع محمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے تربت کے مختلف علاقوں سے بیس کے قریب افراد جبری طور پر لاپتہ کرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے چھ افراد کا تعلق بلوچستان کے ضلع خضدار سے تھا۔

جبری گمشدگیوں کے واقعات کے چلتے گذشتہ روز فورسز نے نوشکی سے ایک اور خضدار سے دو افراد کو حراست بعد جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے جبکہ 23 دسمبر کو آواران کے علاقے کولواہ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے عمران بابو نامی نوجوان کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد ہوئی۔

خضدار گریشہ کے رہائشی دو طالب علموں سراج نور اور محمد عارف کے جبری کے خلاف آج لواحقین اور علاقہ مکینوں کی کی جانب سے احتجاجاً مرکزی شاہراہ کو بند کردیا ہے علاقہ مکین لاپتہ طالب علموں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں-

شاہراہ بند ہونے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطار لگ گئی جبکہ کئی مسافر بھی پھنس گئے ہیں۔