بلوچ آزادی پسند رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے پاکستان کے صوبہ پنجاب کے یونیورسٹی لاہور میں بلوچ طلباء پر ہونے والے تشدد پر ردعمل دیتے ہوئے بلوچ طلبا سے اپیل کی کہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا ہے کہ قبضہ گیرریاست بلوچ نوجوانوں پر تعلیمی اداروں چاہے وہ شال یا کیچ میں ہوں یا لاہور اور راولپنڈی تشدد کر رہا ہے۔
گزشتہ روز پنجاب میں بلوچ طلباء پر جبرو تشدد اور ان پر لاٹھی چارج اور انگارے پھینکنے کے عمل پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے انھوں نے کہاہے کہ میری نوجوانوں سے اپیل ہے کہ وہ ایسی ظلم و جبرسے اپنی تعلیم نہ چھوڑیں کیونکہ یہ ایک نوآبادیاتی طرز تعلیم ہے ، جس سے قبضہ گیر ہر وقت تشددکا نشانہ بناتی ہے اور اپنی نفرت کا ظہار کرتی ہے۔
ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے مزیدکہا کہ دشمن کو بھی یہ ادراک ہونا چاہیے کہ ہمارے اندر اس کیلئے نفرت میں اضافہ ہورہا ہے۔
“طالب علم یہ جان لیں کہ نوآبادیاتی ذہنیت کیا ہوتی ہے ، اور وہ محکوم قوم کے ساتھ کس قدر نفرت کرتی ہے،تب انہیں غلام اورآقاکا فرق نظر آئے گا، اور ان چیزو ں کو دیکھنے و برداشت کرنے کے بعدانہیں آزادی کی اہمیت کا زیادہ اندازہ ہوجائے گا۔”