بلوچستان کے دو مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز نے سات نوجوانوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والوں میں پانچ کو نوشکی اور دو کو ضلع کیچ سے حراست میں لیا گیا ہے۔ نوشکی سے لاپتہ ہونے والوں میں ایک کمسن بچہ بھی شامل ہے جسکی شناخت خلیل احمد ولد عنایت اللہ سکنہ قاضی آباد کے نام سے ہوئی ہے جسے 29 دسمبر کو قاضی آباد روڈ چاغی بس اسٹاپ سے حراست میں لیکر لاپتہ کیا گیا۔
علاوہ ازیں لاپتہ ہونے والے دیگر نوجوانوں کی شناخت سفیان جمالدینی ولد ماسٹر حنیف جمالدینی، نقیب جمالدینی ولد خیراللہ جمالدینی، عدنان جمالدینی ولد بابو اکبر جمالدینی اور مزمل کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق فورسز نے مزمل اور سفیان کو بدل کاریز کے مقام سے حراست میں لے کر لاپتہ کیا۔ مذکورہ نوجوانوں کے جبری گمشدگی کے وقت فورسز نے علاقے کا گھیراؤ کرنے کے بعد لاؤڈ اسپیکر پر اعلانات کیے۔
اس کے علاوہ عدنان جمالدینی اور نقیب جمالدینی کو احمد وال کے مقام سے اس وقت حراست میں لیا جب وہ اپنے تیل بردار گاڑی کے ساتھ دالبندین سے نوشکی جارہے تھے۔ فورسز نے تیل سے بھری گاڑی کو بھی قبضے میں لے لیا۔
دوسری جانب ضلع کیچ سے اطلاعات ہیں کہ تحصیل مند کے علاقے ھوزئی سے پاکستانی فورسز نے دو افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق گذشتہ دنوں تیرہ جنوری کو فورسز نے نور بخش نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارکر اس کے دو بیٹوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے جنکی شناخت بجار حسن اور نوروز کے ناموں سے ہوئی ہے۔