ایرانی سیکورٹی حکام نے مغربی بلوچستان کے رہائشی دو بہنوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-
ایران سے اطلاعات کے مطابق مغربی بلوچستان کے رہائشی دو بہنوں غزل پاکزاد اور ریحانہ پاکزاد کو گذشتہ روز قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مرکزی شہری زاہدان سے حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے-
ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد دونوں خواتین کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا جبکہ گرفتاری کے بعد انکے سوشل میڈیا ہینڈل کے پروفائل بھی بدلے گئے ہیں-
خدشہ یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دونوں بہنوں کو ایران میں حالیہ حکومت مخالفت مظاہروں کی حمایت میں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر مواد شائع کرنے کی پاداش میں حراست میں لیا گیا ہے، تاہم ایرانی حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آسکا ہے-
واضع رہے ایران میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں شامل درجنوں شہریوں کو اس سے قبل بھی حراست میں لیا گیا ہے، انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق ایرانی فورسز مظاہروں میں شریک شہریوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے-
انسانی حقوق کی تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ مظاہروں کے آغاز کے بعد سے اب تک کم از کم 14 ہزار افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جب کہ 63 بچوں سمیت کم از کم 458 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، شہری ہلاکتیں سب سے زیادہ مغربی بلوچستان میں ہوئی-
ایران میں گذشتہ سال مہیسا امینی نامی خاتون کی اخلاقی پولیس کی ہاتھوں گرفتاری و ہلاکت کے بعد ایران بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے مہیسا امینی قتل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ آج بھی ایران کے مختلف شہروں میں جاری ہیں-