اپنے ملازمین کی تنخواہیں بھی اد کرنے کے قابل نہیں رہیں – وزیراعلیٰ بلوچستان

280

وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان کے مالی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان ہماری بات سمجھ رہے ہیں متعلقہ محکمے معاملے کو سنجیدہ نہیں لے رہیں جس کی وجہ سے وفاق کی جانب سے سنی ان سنی کی پالیسی باعث تعجب ہے، سیلاب متاثرین آج بھی امداد کے منتظر ہیں اور ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کے قابل نہیں۔

انکا کہنا تھا کہ صوبے میں جاری مالی بحران کے حوالے سے متعدد بار وفاق کو آگاہ کرچکے ہیں لیکن اس بحرانی کیفیت میں مسئلے کے حل کو یقینی بنانے کی بجائے وفاق کی سنی ان سنی کی پالیسی باعث تعجب ہے۔ حکومت بلوچستان اپنے ملازمین کی تنخواہیں بھی ادا کرنے کے قابل نہیں رہی۔ اس کے علاوہ صوبے میں تمام ترقیاتی کام ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔ شدید سردی میں سیلاب متاثرین بحالی کے منتظر ہیں۔ ان کی بحالی بھی تاخیر کا شکار ہے۔ ہمیں ہمارا شیئر مل جائے تو اس صورتحال میں ہم اپنے متاثرین کو خود سنبھال سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری وزیراعظم سے اپیل ہے کہ متعلقہ محکموں کی ٹیموں کے ہمراہ کوئٹہ آکر خود بلوچستان کے مالی بحران کا جائزہ لیں تاکہ اس کے تدارک کے لئے بروقت اقدامات اٹھائے جاسکیں۔ وزیراعظم خود سیلاب زدہ علاقوں کے متعدد دورے کرچکے ہیں انہیں حالات کا بخوبی اندازہ ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کو مشکلات سے نکالنے کے لئے وفاق نے اعلانات تو کئے لیکن ان پر تا حال عمل درآمد نہیں ہورہا جس کی وجہ سے ہماری بحرانی کیفیت بڑھتی جارہی ہے اور اس طرح کے رویوں سے احساس محرومی جنم لیتا ہے۔ بارہا کہا ہے کہ بھیک نہیں این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کا جو شئیر ہے وہ ہمیں دیا جائے تاخیر سے شیئر کے ملنے کے باعث معاملات مزید خراب ہونگے۔