گوادر دوسرے روز مظاہرین اور فورسز آمنے سامنے، ٹریفک معطل

252

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں حق دو تحریک کے دھرنے پر کریک ڈاؤن، رہنماؤں کی گرفتاری اور تشدد کے خلاف آج دوسرے روز شہر میں احتجاج جاری ہے جبکہ کوسٹل ہائی وے ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند ہے۔

بعص مقامات پر فورسز کی جانب سے مظاہرین پر ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کی گئی جس سے کئی خواتین، مرد اور بچے زخمی و بے خوش ہوگئے۔

جبکہ حالات پر قابو پانے کے لئے فورسز کی مزید نفری تعینات کی جارہی ہیں اور شہر میں آج دوسرے روز انٹرنیٹ سروس مکمل بند ہے۔

وہاں پسنی میں بھی مقامی خواتین نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرتے ہوئے کاروباری مراکز بند کردیے۔

حق دو تحریک سربراہ ہدایت الرحمان نے آج ایک وڈیو بیان میں گزشتہ روز بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیا لانگو کے پریس کانفرنس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی نمائندے حسب روایت جھوٹ کے سہارے حقائق چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج پر طاقت کا استعمال کیا گیا اسکا نتیجہ یہی ہوا کہ آج پورا شہر دھرنا گاہ میں تبدیل ہوچکا ہے۔

مکران کوسٹل ہائی وے پر خواتین اور بچے بڑی تعداد میں دھرنے دیے ہیں جس سے مکران کا کراچی سے زمینی رابطہ منقطع ہے اور ہزاروں مسافر اور مال بردار گاڑیاں دونوں اطراف پھنس گئے ہیں۔

وہاں تربت انتظامیہ نے حق دو تحریک کے گرفتار رہنما یعقوب جوسکی کی دکانوں کو سیل کردیا۔

کئی ضلعی رہنماؤں کیخلاف ایف آئی آر درج کرکے مزید گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

آل پارٹیز، انجمن تاجران اور حق دو تحریک کے ترجمان نے ضلعی انتظامیہ کے اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام اور ذاتی و قانونی کاروبار کی بندش کسی صورت قبول نہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پرامن مظاہرین کیخلاف ایف آئی آر ختم کرکے سیل دکانوں کو کھولا جائے اور گرفتار رہنماؤں کو رہا کرکے بات چیت سے مسئلے کا حل ڈھونڈا جائے۔