کیچ میں ڈینگی وائرس بے قابو

164

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سمیت گرد نواح میں ڈینگی وائرس خطرناک صورت اختیار کرچکا ہے۔ حالیہ چند ہفتوں میں اب تک ڈینگی سے پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

گذشتہ روز گرلز ہائی سکول ڈنک کے ہیڈ مسٹریس کی ڈینگی وائرس سے ہلاک ہونے کے بعد ایک اور اطلاع کے مطابق ضلع کیچ میں ڈینگی وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے، جن میں ایک ہفتہ پہلے کوشقلات سے نوجوان بھی شامل ہیں جو ڈینگی سے ہلاک ہوا۔

مقامی لوگوں کے مطابق دشت کنچتی میں تین بچے ہلاک ہوئے تھے جنہیں ڈینگی وائرس کی بیماری لاحق تھی۔

ضلع کیچ اور خصوصاً تربت میں ڈینگی وائرس تیزی سے پھیل رہی ہے۔ مقامی ہسپتالوں میں ڈینگی کے درجنوں کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔

انجمن تاجران کے سابقہ صدر حاجی کریم بخش نے ڈینگی وائرس کی تیزی سے پھیلاؤ اور روک تھام کے لیے محکمہ صحت کی کارکردگی کو ناقص قرار دیتے ہوئے فوری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔

ذرائع کے مطابق تربت میں ڈینگی وائرس پر قابو پانے کے لیے محکمہ صحت کے پاس مناسب انتظامات موجود نہیں ہیں اور نا ہی ہسپتالوں میں اس وباء سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی یا سہولت کی فراہمی کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ صوبائی وزیر صحت کا تعلق تربت سے ہے مگر اس کے باوجود ہسپتالوں میں صحت کی سہولیات نہیں ہے۔ نا ہی وزیر صحت کی جانب سے ڈینگی وائرس کی روک تھام کے لیے ایمرجنسی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جاسکے ہیں۔

سیاسی جماعتوں اور سماجی حلقوں نے وزیر صحت کی اس رویے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔