بلوچستان کے ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والے شخص کی شناخت حبیب ولد گہرام سکنہ کولواہ سگک کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص اپنے آبائی علاقے سے ہجرت کرکے اس وقت تربت میں مقیم تھے جہاں سے فورسز نے اس کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیا۔
ہجرت کی وجوہات کے حوالے سے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ آبائی علاقہ زیادہ تر فوجی آپریشنوں کی زد میں ہوتا ہے، روزانہ کی بنیاد پر آپریشنوں کی وجوہات سے وہ نفسیاتی دباو کا شکار تھے اور اسی وجہ سے انہوں نے آبائی علاقے سے ہجرت کرنے کو ہی ترجیح دی۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں زیادہ تر دہائی علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے بارے میں اس طرح کے اطلاعات موصول ہوتے رہتے ہیں جہاں فورسز کی جانب سے آپریشنوں سے بچنے کے لئے اپنے آبائی علاقوں سے ہجرت کرکے بلوچستان اور سندھ سمیت ہمسائے ممالک میں پناہ گزینوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
قوم پرست حلقے الزامات عائد کرتے ہیں انہیں وہاں بھی فورسز کی جانب سے اجتماعی سزا کے طور پر فورسز کی جانب سے نشانہ بناکر جانبحق یا حراست میں لے کر لاپتہ کیا جاتا ہے۔
افغانستان اور مغربی بلوچستان میں پناہ گزینوں کو جان سے مارنے کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ بلوچستان اور سندھ سے بھی ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جہاں اپنے آبائی سے ہجرت کرنے والے افراد کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔