سندھی لاپتہ افراد کے آزادی کی تحریک چلانے والے انسانی حقوق کی تنظیم سندھ سبھا کے رہنماء انعام سندھی اور ساتھی اصغرجمالی میہڑ (دادو) کے قریب پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد جبری لاپتا کیئے گئے۔
ٹی بی پی کو ذرائع نے بتایا کہ سندھ سبھا کے رہنما انعام سندھی اور اصغر جمالی کے رہنمائی میں میہڑ شہر میں گذشتہ دس دنوںسے کتابی میلہ لگایا گیا تھا جس گذشتہ روز آخری دن تھا جنکہ اس کے بعد کتابی میلہ آج صبح سے خیرپور ناتھن شاہ میں لگانےکے لیئے کتابوں سے بھری گاڑی کے ہمراہ روانہ ہوئے تو انہیں میہڑ سے دس کلومیٹر دور کولاچی شاخ پر خفیہ اداروں کی گاڑیوں نےگھیر لیا جنہیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر اپنی گاڑیوں میں اٹھا کر لے گئے۔
انعام سندھی کو 2018 کے بعد دوسری بار جبری لاپتا کیا گیا ہے جبکہ قومپرست کارکن اصغر جمالی کو بھی 2013 میں جبری لاپتاکیا گیا تھا۔
دونوں ہی وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے بعد سندھ میں مسنگ پرسنز کی تحریک چلانے والے سندھ کی دوسری بڑی فورم“سندھ سبھا” کے مرکزی رہنما ہیں۔
یاد رہے کہ سندھ سبھا نے لاپتا سندھی افراد کے لیئے کراچی سے جی ایچ کیو راولپنڈی تک لانگ مارچ شروع کیا تھا جس کے بعدسندھ سبھا کے مارچ تمام شرکاء کو سندھ–پنجاب سرحد سے گرفتار کرکے واپس کراچی لایا گیا تھا۔